Thursday, March 29, 2018

کیا کھویا کیا پایا ہے؟


کیا کھویا کیا پایا ہے؟
میرا کام فریاد سننا ہے، وہ خود چل کر میرے پاس آئے تھے، دیا کچھ نہیں. چیف جسٹس جناب ثاقب نثار.
جناب چیف جسٹس صاحب ہر کیس کا اختیار سماعت نہ تو آپکے پاس ہے اور نہ ہی ہر کیس کا فیصلہ کرنا آپکا حق ہے. آپ نے سابق نااہل وزیر اعظم اور منی لانڈرنگ و کرپشن کیس کے ملزم کی پارٹی کے غداری کی حد تک وفادار سرکردہ لیڈر خاقان عباسی صاحب سے ملاقات کر کے نہ صرف سپریم کورٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ
Not in the interest of justice but against the interest of justice
کام کر کے اپنا کیس عوام کے ہاتھ میں دے دیا ہے. اب یہ فیصلہ کرنا کہ آپ نے کیا کھویا کیا پایا ہے آپکا نہیں عوام کا کام ہے.
Now Let the public decide.
.انصاف کا تو یہی تقاضا ہے
یہ تو ٹھیک ہے کہ وہ خود چل کر آپکے پاس آئے مگر کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ
انہوں نے کونسی
Legal remedy and code of procedure
استعمال کیا؟
کھویا کچھ نہیں،فریادی سے فریاد سنی ہے.چیف جسٹسمگر یہ فریاد کس
legal remedy
کے تحت آئی اور کس
Code of procedure
کے تحت سنی گئی؟
جناب چیف جسٹس استعفیدےکرگھر جائیں،انصاف کا تقاضہ اور بااصول منصفوں کی ریت تویہی ہے.
Code of conduct
کی بھی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے جناب چیف جسٹس
ماضی میں اورآج بھی باضمیر منصفوں کے پاس جب کوئی فریق مقدمہ چل کرآتا تو وہ اس کیس کی سماعت سے ہی دستبردار ہو جاتے


No comments:

Post a Comment

اصل احتساب عوام کریں گے. حمزہ شہباز

ان مکار اور زہنی بیمار کھوتوں کو کون سمجھائے کہ کمزور نہ احتساب /انصاف کر سکتا ہے نہ مانگ سکتا ہے. یہ مہزب دنیا کا مسلمہ اصول ہے. ...