Wednesday, March 28, 2018

Under trail cases and remarks


What is this nonsense?

واجد ضیاء بہت ہی برا آدمی ہے.واجد ضیاء نے آخر سچی بات کہہ ہی دی.میں نہ کہتا تھا کہ کسی ثبوت کے بغیرمجھے سزا سنائی گئی ہے. سچ کی قتح ہو گئی. نواز شریر و مریم غریب
واجد ضیاء نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہ پیش کر سکے. آج ساری
گواہی نواز شریف کے حق میں دے دی، کوئی ثبوت نہ پیش کر سکے. کامران خان
Under trail cases and remarks
کے متعلق تبصروں، تجزیوں اور اظہار خیال کا حق سرعام، اور پریس کانفرنس کے زریعے ہرگز نہیں ہونا چاہیے. نجی محفلوں اور چاردیواری کے اندر تک محدود ہونا چاہیے.اس حق کے کھلے عام استعمال کی وجہ سے چیف جسٹس کو وضاحتیں پیش کرنا اور خود کو عوامی سطح پر لانا پڑتا ہے. جو عوام کے دلوں سے عدالتوں کا عزت و وقار مجروح اور رعب و دبدبہ ختم ہو جاتا ہے. جسے توہین عدالت کے کیسز پھیلتے اور عدالتیں سزا سنانے سے اجتناب برتنے پر مجبور ہوتی ہیں.ویسے بھی نہ ہم عوام اور نہ ہی لیڈران کا شعور اتنا بلند ہوا ہے کہ ہم اپنے اپنے قانونی حقوق و زمہ داریوںکا بھرم رکھ سکیں. سیاسی ورکر تو دور کی بات یہاں تو میڈیا بھی پیسے لے کر خبر لگاتا ہے.کسی کے ظرف سے بڑھ کر نہ کر مہر و وفا اتنی


No comments:

Post a Comment

اصل احتساب عوام کریں گے. حمزہ شہباز

ان مکار اور زہنی بیمار کھوتوں کو کون سمجھائے کہ کمزور نہ احتساب /انصاف کر سکتا ہے نہ مانگ سکتا ہے. یہ مہزب دنیا کا مسلمہ اصول ہے. ...